Wednesday, August 19, 2009

اجڑ گئے ہیں مری تازہ فکر کے منظر
کہ کھو گیا ہے کہیں راہ میں ہجوم نخیل
میں تیز رو تھا بہت راستوں کے لطف میں تھا
یہ کیا مقام کہ اپنا کوئی سراغ نہیں

مرے وجود سے باہر بنا رہے تھے وجود
سبک خرام نمازوں کے سجدہ ہائے نمود
وہی غلاف عقیدت مری قبا کا مجاز
دکھا رہا تھا تری چشم میں نظر کا جمود

No comments: