Saturday, March 10, 2007

خورشید رضوی

مجھ سے بن آئے گی کچھ نعتِ محمد میں کہیں
ہوں ابھی مدحتِ سرکار کی ابجد میں کہیں
آپ سے دور بھٹکتا ہے نشیمن کے لئے
دیر سے طائرِ دل روح کے معبد میں کہیں
خوش نصیبی درِ سرکار پہ لے آئی ہے
اب ہم آتے ہیں غمِ دہر تری زد میں کہیں
وہی نسبت مری شریانوں میں لو دیتی ہے
بجھ گیا جس کا شررخاکِ اب و جد میں کہیں

1 comment:

Anonymous said...

سبحان اللہ۔ بہت خوب!